Yeh Soch Ke Ab Husn Peh Maeil Nahi Hona Soorat Se Hoa Ishq Tou Kamil Nahi Hona
یہ سوچ کے اب حسن پہ مائل نہیں ہونا
صورت سے ہوا عشق تو کامل نہیں ہونا
یہ زندگی آسان ہے، اس بات پہ مجھ کو
جتنا بھی کرے گا کوئی، قائل نہیں ہونا
جس ریت نے چھینا تھا کبھی مجھ سے سمندر
میرے لیے اس نے کبھی ساحل نہیں ہونا
جتنا بھی کہے کوئی کہ آزاد ہے عورت
اس پاؤں کی زنجیر نے پائل نہیں ہونا
دل دیکھنا اس شخص کا ہو جس سے محبت
چہرے کی چمک دیکھ کے مائل نہیں ہونا
لب کھولے تو پھر بول کے وہ جان بھی لے لے
اس جیسا کوئی دوسرا قاتل نہیں ہونا
عورت ہوں جبھی دوسری عورت کو دعا دی
میں نے کسی کی راہ میں حائل نہیں ہونا
شمائلہ فاروق
Shamaila Farooq
Comments
Post a Comment