Aik Kahani Dil Mein Rakhi , Aik Sunai Tanhaai Ik Misre Ne Khel Bigada De Ke Dhuyi , Tanhaai
ایک کہانی دل میں رکھی، ایک سنائی تنہائی
اِک مصرعے نے کھیل بگاڑا دے کے دہائی، تنہائی
Aik Kahani Dil Mein Rakhi , Aik Sunai Tanhaai
Ik Misre Ne Khel Bigada De Ke Dhuyi , Tanhaai
وقت نے جب تقسیم کیا تھا درد کے سارے گیتوں کو
تو نے کاہے بڑھ بڑھ کر ہر تان اُٹھائی تنہائی
چپ کی مِٹّی چاک چڑھائی، پور پور سے چھلکا خون
پھربھی شور نے نس نس اندر لی انگڑائی تنہائی
ہاتھ سے پھسلے ہر اِک پل نے دھوپ چُرائی آنگن سے
ڈھلتی شام کے سایوں نے آواز لگائی تنہائی
ساون رُت میں سیکھ لیا تھا درد چھپانا اِس دل نے
پات جھڑے تو موسم نے پھر آگ لگائی تنہائی
Comments
Post a Comment