Muhabbat Se Agar Dil Bhar Gaya Tou Nai Manzil Ke Rahon Par Gaya Tou
محبت سے اگر دل بھر گیا تو
نئی منزل کی راہوں پر گیا تو
دعا کے بعد بھی کچھ ہو نہ پایا
کوئی تقدیر سے بھی ڈر گیا تو
ابھی تو صرف آنکھوں میں نمی ہے
کسی دن گر چھلک ساگر گیا تو
جو تیری یاد کا باعث ہے اب تک
وہ لمحہ مجھ میں اک دن مرگیا تو
جواباً کیا کہو گے میرے بارے
اگر شک دل میں کوئی بھر گیا تو
عجب سی بے سکونی ڈس رہی ہے
کِرن وہ مجھ سے دھوکہ کر گیا تو
اسماء کِرن
Comments
Post a Comment