Sar Ki Qeemat Bhi Bata Di Apni Aur Tasweer Laga Di Apni
سر کی قیمت بھی بتا دی اپنی
اور تصویر لگا دی اپنی
Sar Ki Qeemat Bhi Bata Di Apni
Aur Tasweer Laga Di Apni
مرگِ ہجراں پہ بہت دیر ہنسا
دل نے اوقات دِکھا دی اپنی
مل بھی جاؤں تو وہیں رکھ لیجیے
مَیں نے یوں کی ہے مُنادی اپنی
تتلیاں آ کے ستاتی تھیں بہت
اُس نے تصویر چُھپا دی اپنی
اُس نے حسرت سے مُجھے دیکھا تھا
مَیں نے قیمت ہی گِرا دی اپنی
یہ سماعت پہ کرم ہے تیرا
تُو نے آواز سُنا دی اپنی
خامشی بڑھ گئی زندان میں تو
مَیں نے زنجیر ہِلا دی اپنی
اسد رحمان
Asad Rehman
Comments
Post a Comment