Aankh Uthi Tou Har Kahein Tu Hai Khud Mein Jhanka Tou Dil Nahi Tu Hai
حمد
Hamad
آنکھ اٹھی تو ہر کہیں تو ہے
خود میں جھانکا تو دل نہیں تو ہے
Aankh Uthi Tou Har Kahein Tu Hai
Khud Mein Jhanka Tou Dil Nahi Tu Hai
دلنشیں رنگ اور حسیں جلوے
میں نے دیکھے جہاں، وہیں تو ہے
فرش چھونا تو اک بہانہ ہوا
زیر سجدہ جبیں، مکیں تو ہے
کیا احاطہ ترا ہو لفظوں میں
یہ بتادے، کہاں نہیں تو ہے
میرے اندر بھی تو ہے، باہر بھی
آسماں تو ہے اور زمیں تو ہے
رضیہ سبحان
Razia Subhan
Comments
Post a Comment