Aisa Bhi Kia Hoa Tha Keh Majboor Ho Gaye Jo Mere Paas Aaty Hoe Door Ho Gaye
ایسا بھی کیا ہوا تھا کہ مجبور ہو گئے
جو میرے پاس آتے ہوئے دور ہو گئے
Aisa Bhi Kia Hoa Tha Keh Majboor Ho Gaye
Jo Mere Paas Aaty Hoe Door Ho Gaye
بس ایک بار دیکھ لیا ان کو پیار سے
پھر اس کے بعد جیسے وہ مغرور ہوگئے
دل کو مسل کے میرے اچانک چلے گئے
آنکھوں میں جو چراغ تھے، بے نور ہو گئے
اک صاحب جمال کا یہ طرز بے رخی
جتنے ایاغ دل کے تھے، سب چور ہو گئے
وہ ذکر بات بات پہ کرتے تو ہیں مرا
یہ بات سوچ سوچ کے مسحور ہو گئے
ان کو غزل میں اپنی جھلک آ گئی نظر
کچھ اس لیے بھی سنتے ہی مسرور ہو گئے
رضیہ سبحان
Razia Subhan
Comments
Post a Comment