Chahat Ki Wadiyun Mein Zara Daikh Bhal Ke Hain Silsily Buhat Yahan Hijar o Wisal Ke
چاہت کی وادیوں میں ذرا دیکھ بھال کے
ہیں سلسلے بہت یہاں ہجر و وصال کے
Chahat Ki Wadiyun Mein Zara Daikh Bhal Ke
Hain Silsily Buhat Yahan Hijar o Wisal Ke
مدت کے بعد دیکھ کہ مجھ کو وہ ہنس دیا
لیکن ہنسی میں رنگ تھے کچھ کچھ ملال کے
کچھ ڈر نہیں ستم کی کہیں پر ہو انتہا
رب نے دیے ہیں حوصلے ہم کو کمال کے
دیکھا ہے ہم نے شاہوں کو کاسہ لیے ہوئے
قدرت کے فیصلے ہیں عروج و زوال کے
پھر یوں ہوا کہ نیند بھی ناراض ہو گئی
دیکھے تھے میں نے خواب تمہارے وصال کے
اپنا کوئی خفا ہے تو اک ٹوٹکا ہے دوست
لے جاؤ نفرتوں کو محبت میں ڈھال کے
فرزانہ ساجد
Farzana Sajid
Comments
Post a Comment