Jab Raat Gaye Teri Yaad Aai Sao Tarah Se Jee Ko Behlaya Kabhi Apne Hi Dil Se Batein Kein Kabhi Teri Yaad Ko Samjhaya
جب رات گئے تیری یاد آئی سو طرح سے جی کو بہلایا
کبھی اپنے ہی دِل سے باتیں کِیں کبھی تیری یاد کو سمجھایا
Jab Raat Gaye Teri Yaad Aai Sao Tarah Se Jee Ko Behlaya
Kabhi Apne Hi Dil Se Batein Kein Kabhi Teri Yaad Ko Samjhaya
یُونہی وقت گنوایا موتی سا یُونہی عُمر گنوائی سونا سی
سچ کہتے ہو تم بھی ہم سُخنو اِس عشق میں ہم نے کیا پایا
جب پہلے پہل تُجھے دیکھا تھا ، دِل کِتنے زور سے دَھڑکا تھا
وُہ لہر نہ پھر دِل میں جاگی ، وُہ وقت نہ لوٹ کے پھر آیا
پھر آج تیرے دروازے پر بڑی دیر کے بعد گیا تھا مگر
اِک بات اَچانک یاد آئی مَیں باہر ہی سے لوٹ آیا
(ناصر کاظمی)
(Nasir Kazmi)
Comments
Post a Comment