Man Tu Shudam,Tu Man Shudi,Man Tan Shudam Tu Jan Shudi Na Tu Jata Kas Na Goed Bad Azein Man Deegaram Tu Deegari Man Tu
من تو شدم، تو من شدی، من تن شدم تو جاں شدی
نه تو جا تا کس نہ گوید بعد ازیں، من دیگرم تو دیگری من تو
Man Tu Shudam,Tu Man Shudi,Man Tan Shudam Tu Jan Shudi
Na Tu Jata Kas Na Goed Bad Azein Man Deegaram Tu Deegari Man Tu
میں تو بن گیا ہوں
اور تو میں بن گیا ہوں
میں جسم ہوں اور تو جان ہے
پس اس کے بعد کوئی نہ کہے
کہ میں اور ہوں تو کوئی اور ہے
امیر خسرو
افففففف
یہ شعر پڑھ کر تو میرا دل جیسے ٹھہر سا گیا۔
امیر خسرو نے محبت کو لفظوں میں نہیں، سانسوں میں اُتار دیا ہے۔
یہ وہ مقام ہے جہاں “میں” مٹ جاتا ہے
اور صرف “تو” باقی رہتا ہے۔
یہی تو اصل عشق ہے… مکمل خود سپردگی۔
Comments
Post a Comment