Piyar Jab Be-Usool Ho Jaye Phir Tou Jeena Fazool Ho Jaye
پیار جب بے اصول ہوجائے
پھر تو جینا فضول ہوجائے
Piyar Jab Be-Usool Ho Jaye
Phir Tou Jeena Fazool Ho Jaye
میری پلکوں تک آیا ہر آنسو
اس کے دامن کا پھول ہو جائے
خواب جس میں ترا خیال نہ ہو
خاک بن جائے، دھول ہوجائے
در کھلے اور وہ روبرو آئے
میرا جانا اصول ہو جائے
میں اسے بھول کر بھی یاد رہوں
کاش مجھ سے وہ بھول ہو جائے
اس کو پا کر بھی دل اداس رہے
اور کھو کر ملول ہو جائے
آسمانی جو اک صحیفہ ہے
اس کا دل پر نزول ہو جائے
جھک گیا ہے در حبیب پہ دل
اب تو سجدہ قبول ہو جائے
رضیہ سبحان
Razia Subhan
Comments
Post a Comment