Tu Ne Ahwal Hi Pooch Nahi Warna Kehty Aur Sab Theek Hai Par Tere Siwa Kuch Bhi Nahi
تُو نے احوال ہی پوچھا نہیں ورنہ کہتے
اور سب ٹھیک ہے پر تیرے سوا کچھ بھی نہیں
Tu Ne Ahwal Hi Pooch Nahi Warna Kehty
Aur Sab Theek Hai Par Tere Siwa Kuch Bhi Nahi
لفظ خالی ہوں تو آواز بہت کرتے ہیں
بس وہی شور سنا اور سنا کچھ بھی نہیں
ہم تو ویسے بھی مسافر ہیں، نہ ہوتے تب بھی
اب ترے شہر میں رہنے کو رہا کچھ بھی نہیں
پہلے دوپل کی جدائی سے بھی جاں جاتی تھی
کب کے بچھڑے ہیں مگر دیکھ ہوا کچھ بھی نہیں
Comments
Post a Comment