Hai Bikharne Ko Yeh Mehfil Rang o Boo Tum Kahan Jaogy , Hum Kahan Jaeingy
ہے بکھرنے کو یہ محفلِ رنگ و بو
تم کہاں جاؤ گے، ہم کہاں جائیں گے
Hai Bikharne Ko Yeh Mehfil Rang o Boo
Tum Kahan Jaogy , Hum Kahan Jaeingy
ہر طرف ہو رہی ہے یہی گفتگو
تم کہاں جاؤ گے، ہم کہاں جائیں گے
کوئی حاصل نہ تھا آرزو کا مگر
سانحہ یہ ہے، اب آرزو بھی نہیں
وقت کی اس مسافت میں بے آرزو
تم کہاں جاؤ گے، ہم کہاں جائیں گے
کس قدر دور سے لوٹ کر آئے ہیں
یوں کہو، عمر برباد کر آئے ہیں
تھا سراب اپنا سر مایۂ جستجو
تم کہاں جاؤں گے، ہم کہاں جائیں گے
اِک جنوں تھا کہ آباد ہو شہرِ جاں
اور آباد جب شہرِ جاں ہو گیا
ہیں یہ سر گوشیاں در بہ در کُو بہ کُو
تم کہاں جاؤ گے، ہم کہاں جائیں گے
دشت میں رقصِ شوقِ بہار اب کہاں
باد پیمائی دیوانہ واراب کہاں
بس گزرنےکو ہے موسمِ ہاہ و ہُو
تم کہاں جاؤ گے، ہم کہاں جائیں گے
جون ایلیا
Joun Elia
Comments
Post a Comment