Is Qadar Raat Gaye , Kon Mulaqaati Hai ? Aisa Lagta Hai , Koi Yaad Chali Aati Hai
اِس قدَر رات گئے ' کون ملاقاتی ہے؟
ایسا لگتا ہے' کوئی یاد چلی آتی ہے
Is Qadar Raat Gaye , Kon Mulaqaati Hai ?
Aisa Lagta Hai , Koi Yaad Chali Aati Hai
مَیں نے چاہا ' نہ کہا اور نہ خواہش کی کبھی
تیرے کُوچے میں تِری آب و ہَوا لاتی ہے
یہ ستارے تو یُونہی ساتھ چلے آئے ہیں
ورنہ یہ چاند اکیلا مِرا باراتی ہے
مَیں تو دُشمن کے بچھڑنے پہ بھی رویا ہُوں بہُت
تُو تو پھر یار ہے اُور یار بھی جذباتی ہے
کس قدَر گھاؤ ہیں ' معلوم نہیں ہے کہ ابھی!
جسم سے رُوح کا رشتہ تو مضافاتی ہے
صفحہِ دہر پہ فطرت نے لِکھا ہے مِرا نام
تم سمَجھتے ہو کہ یہ فیصلہ لمحاتی ہے
سلیم کوثر
Saleem Kousar
Comments
Post a Comment