Tez Barsaat Woh Bhi Saj Dhaj Ke Raat Ke Das Minutes Thay Do Baj Kar
تیز برسات وہ بھی سج دھج کے
رات کے دس منٹ تھے دو بج کے
Tez Barsaat Woh Bhi Saj Dhaj Ke
Raat Ke Das Minutes Thay Do Baj Kar
ہو رہے ہیں چراغ صف آرا
دن گِنے جا چکے ہیں سورج کے
دلکشی سادگی کے اندر تھی
حُسن برباد ہو گیا سج کے
بن گئی زندگی کی دُھن لیکن
ساز خاموش ہو گئے بج کے
خوف آتا ہے موت سے اُن کی
وہ جو جیتے ہیں زندگی رج کے
ٹھیک ہے، سَر مِرا قلم کیجیے
ہاتھ بھی کاٹیے مگر جج کے
توڑنے تھے یہ خواہشوں کے بُت
یُوں ارادے نہیں کیے حج کے
لُٹ گئی عشق میں متاعِ دل
رکھ دیا خود کو بھی سحر تج کے
سحر تاب رومانی
Sahar Taab Romani
Comments
Post a Comment