Muhabbat Ke Musafir Jab Palatna Bhool Jate Hein Tou Unke Chahne Wale Sanwarna Bhool Jate Hein
محبت کے مسافر جب پلٹنا بھول جاتے ہیں
تو ان کے چاہنے والے سنورنا بھول جاتے ہیں
Muhabbat Ke Musafir Jab Palatna Bhool Jate Hein
Tou Unke Chahne Wale Sanwarna Bhool Jate Hein
تری رخصت پر اےہمدم، ہوائیں تھم سی جاتی ہیں
مرے آنگن کے سارے گل مہکنا بھول جاتے ہیں
پرندے تیرے آنے پر سریلے گیت گاتے ہیں
مگر پھر تیرے جاتے ہی چہکنا بھول جاتے ہیں
مرے دلبر، تو جب اپنی یہ زلفیں کھول دیتا ہے
فلک پر جھومتے بادل برسنا بھول جاتے ہیں
ذکی کچھ لوگ پل بھر کی اجازت لے کر آتے ہیں
مگر پھر عمر بھردل سے نکلنا بھول جاتے ہیں
ذوالفقار ذکی
Zulfiqar Zaki
Comments
Post a Comment