Yeh Kaisi Raat Hai Jis Ka Sitara Koi Nahi Tumhare Hote Hoe Bhi Humara Koi Nahi
یہ کیسی رات ہے جس کا ستارہ کوئی نہیں
تمہارے ہوتے ہوئے بھی ہمارا کوئی نہیں
Yeh Kaisi Raat Hai Jis Ka Sitara Koi Nahi
Tumhare Hote Hoe Bhi Humara Koi Nahi
درِ وجود پہ دستک ہوئی تو پوچھا کون
پھر ایک شخص دروں سے پکارا، کوئی نہیں
وہ چند لمحے جو تم سونپ کر چلے گئے تھے
وہیں پہ رکھے ہوئے ہیں، گزارا کوئی نہیں
تیری نگاہ نئے راستے بتاتی ہے
ہمارے واسطے لیکن اشارہ کوئی نہیں
احمد وقاص
Ahmad Waqas
Comments
Post a Comment