Bila Jawaz Rakhein Khud Ko Beqarar Bhi Kyun Jo Tum Nahi Hai Tou Phir Intezar Bhi Kyun
بلا جواز رکھیں خود کو بیقرار بھی کیوں
جو تو نہیں ہے تو پھر تیرا انتظار بھی کیوں
Bila Jawaz Rakhein Khud Ko Beqarar Bhi Kyun
Jo Tum Nahi Hai Tou Phir Intezar Bhi Kyun
اکیلے پن کا سفر جب مرا مقدر ہے
تو پھر اے وعدہ شکن، تیری رہگزار بھی کیوں
اسے گنوا کے رہو اب خزاؤں کی زد میں
جو وہ نہیں ہے تو پھر موسمِ بہار بھی کیوں
اگر بھلائے ہوئے اس کو ایک عمر ہوئی
تو پھر یہ آج طبیعت ہے سوگوار بھی کیوں
وہ جن لبوں پہ یقین وفا مہک نہ سکے
پھر ان کے لمس کی خواہش ہو ایک بار بھی کیوں
جب اس کو شوق تھا رستوں کی دھول ہونے کا
پلٹ کے دیکھتا جاتا تھا باربار بھی کیوں
نوشی گیلانی
Noshi Gailani

Comments
Post a Comment