Dil Mein Utar Ke Aankh Ke Manzar Mein Aa Gaya
دل میں اتر کے آنکھ کے منظر میں آگیا
"دستک دیے بغیر مرے گھر میں آگیا "
Dil Mein Utar Ke Aankh Ke Manzar Mein Aa Gaya
''Dastak Diye Baghair Mere Ghar Mein Aa Gaya'' 
ساقی نے ہاتھ تھام لیا تھا جو رقص میں
مئے کا سرور پھر مرے پیکر میں آگیا
میری وفا نے اس کو بھی مجبور کر دیا
دنیا کو چھوڑ کر وہ مرے گھر میں آگیا
دیکھی جو میری پیاس تو صحرا سمٹ کے خود
اک نخل بن کے زیست کے محور میں آگیا
پھولوں کی رہ گزار پہ دل منتظر  رہا
دامن میں بھر کے خار میں پھر گھر میں آگیا
اس کی نگاہِ ناز نے دیوانہ کر دیا
وہ عشق بن کے فکر کے محور میں آ گیا

Comments
Post a Comment