Dil Tha Keh Khush Khayal , Tujhe Daikh Kar Hoa Yeh Shehar Be-Misal , Tujhe Daikh Kar Hoa
دل تھا کہ خُوش خیال ، تجھے دیکھ کر ھُوا
یہ شہر بے مثال ، تجھے دیکھ کر ھُوا
Dil Tha Keh Khush Khayal , Tujhe Daikh Kar Hoa
Yeh Shehar Be-Misal , Tujhe Daikh Kar Hoa
اپنے خلاف شہر کے ، اندھے ھُجوم میں
دِل کو بہت مَلال ، تجھے دیکھ کر ھُوا
طُول شبِ فراق ، تیری خیر ھو کہ دِل
آمادۂ وصال ، تجھے دیکھ کر ھُوا
یہ ھم ھی جانتے ھیں ، جُدائی کے موڑ پر
اِس دِل کا جو بھی حال ، تجھے دیکھ کر ھُوا
آئی نہ تھی کبھی ، میرے لفظوں میں روشنی
اور مجھ سے یہ کمال ، تجھے دیکھ کر ھُوا
بچھڑے تو جیسے ذھن ، مُعطل سا ھو گیا
شہرِ سُخن بحال ، تجھے دیکھ کر ھُوا
پھر لوگ آ گئے ، میرا ماضی کُریدنے
پھر مجھ سے اِک سوال ، تجھے دیکھ کر ھُوا
نوشی گیلانی
Noshi Gailany

Comments
Post a Comment