Haan Wahi Ishq o Muhabbat Ki Jala Hoti Hai Jo Ibadat Dar Janaan Peh Ada Hoti Hai
ہاں وہی عشق و محبت کی جلا ہوتی ہے
جو عبادت در جاناں پہ ادا ہوتی ہے
Haan Wahi Ishq o Muhabbat Ki Jala Hoti Hai
Jo Ibadat Dar Janaan Peh Ada Hoti Hai
جو گرفتار محبت ہیں یہ ان سے پوچھو
ناز کیا چیز ہے کیا چیز ادا ہوتی ہے
ان کی نظروں کی حقیقت کو کوئی کیا جانے
ان کی نظروں میں ہر اک غم کی دوا ہوتی ہے
کیوں نہ چہرے پہ ملوں خاک در یار کو میں
یہی وہ خاک ہے جو خاک شفا ہوتی ہے
رائیگاں سجدے بھی ہو جاتے ہیں مقبول کرم
شامل حال اگر ان کی رضا ہوتی ہے
جانے کیا چیز چھپی ہے ترے جلووں میں صنم
ساری دنیا تیرے جلووں پہ فدا ہوتی ہے
میں بھی ہوں ایک عنایت کی نظر کا طالب
تیرے کوچے میں مریضوں کو شفا ہوتی ہے
اے رحمان ملتا ہے عاشق کو بقا کا پیغام
زندگی جب رہ الفت میں فنا ہوتی ہے

Comments
Post a Comment