Muhabbat Mein Tujhe Khud Se Ziyada Mutbar Jana Tera Tark e Ta'aluq Ka Irada Mutbar Jana
محبت میں تجھے خود سے زیادہ معتبر جانا
ترا ترکِ تعلق کا ارادہ معتبر جانا
Muhabbat Mein Tujhe Khud Se Ziyada Mutbar Jana
Tera Tark e Ta'aluq Ka Irada Mutbar Jana
مقدر سے لڑائی کر کے بھی اتنا ہی ملنا تھا
میسر تھا ہمیں آدھا سو آدھا معتبر جانا
ہمیں اک داغ دل کا محو ہونے سے بچانا تھا
سو زمزم چھوڑ آئے اور بادہ معتبر جانا
بساطِ عشق کا دستور الٹا ہے زمانے سے
رہا جو شاہ سے آگے پیادہ معتبر جانا
نظر کی رمز ہو یا بات کا مخفی اشارہ ہو
مری سادہ دلی نے حرف سادہ معتبر جانا
بہت سے بھید کھل جاتے اگر آنکھوں سے بہہ جاتے
مرے اشکوں نے لفظوں کا لبادہ معتبر جانا
تمہارے لوٹ آنے کی ابھی کچھ آس تھی ورنہ
کہاں تحریر تھا خط میں جو وعدہ معتبر جانا
نجانے کوزہ گر کے ذہن میں کیا کھیل جاری تھا
ملا کر خاک میں پھر خاک زادہ معتبر جانا
قبیلِ عشق میں نرگس نبھائی رسم ہجرت کی
خوشی کی جاہ چھوڑی، غم کا جادہ معتبر جانا
نرگس جہاں زیب
Nargis Jahanzeb

Comments
Post a Comment