Woh Aik Shakhs Keh Jis Se Shikayatein Thein Buhat Wahi Azeez Usi Se Muhabbatein Thein Buhat
وہ ایک شخص کہ جس سے شکایتیں تھیں بہت
وہی عزیز اسی سے محبتیں تھیں بہت
Woh Aik Shakhs Keh Jis Se Shikayatein Thein Buhat
Wahi Azeez Usi Se Muhabbatein Thein Buhat
وہ جب ملا تو دلوں میں کوئی طلب ہی نہ تھی
بچھڑ گیا تو ہماری ضرورتیں تھیں بہت
ہر ایک موڑ پہ ہم ٹوٹتے بکھرتے رہے
ہماری روح میں پنہاں قیامتیں تھیں بہت
پہنچ گئے سر منزل تری تمنا میں
اگرچہ راہ کٹھن تھی، صعوبتیں تھیں بہت
وہ یوں ملا ہے کہ جیسے کبھی ملا ہی نہ تھا
ہماری ذات پہ جس کی عنایتیں تھیں بہت
ہمیں خود اپنے ہی یاروں نے کر دیا رسوا
کہ بات کچھ بھی نہ تھی اور وضاحتیں تھیں بہت
ہمارے بعد ہوا اس گلی میں سناٹا
ہمارے دم سے ہی ناصرؔ حکایتیں تھیں بہت
ناصرؔ زیدی
Nasir Zaidi

Comments
Post a Comment