Har Aik Baat Ko Logon Mein Aam Karte Hoe Main Sochta Hi Nahi Tha Kalam Karte Hoe
ہر ایک بات کو لوگوں میں عام کرتے ہوئے
میں سوچتا ہی نہیں تھا کلام کرتے ہوئے
Har Aik Baat Ko Logon Mein Aam Karte Hoe
Main Sochta Hi Nahi Tha Kalam Karte Hoe
وہ میری راہ میں پلکیں بچھائے بیٹھی ہوئی
میں جان بوجھ کے رستے میں شام کرتے ہوئے
خدا کی ذات سے دوری بڑھائے جاتے ہیں
خدا کے نام پہ یہ قتل عام کرتے ہوئے
ہم ایسے تشنہ لبوں کو بھی ذہن میں رکھنا
کسی ندی کے کنارے قیام کرتے ہوئے
لگی تھی عمر مری ایک گھر بنانے میں
ذرا تو سوچتے تم انہدام کرتے ہوئے
میں اس کے نام پہ گمنامیوں میں جیتا ہوا
وہ میرے نام پہ دنیا میں نام کرتے ہوئے
مہدی بخاری
Mehdi Bukhary

Comments
Post a Comment