Pardahdari Ke Ewaz Badnam o Ruswa Kar Diya Ae Khayal Yaar Kia Karna Tha Aur Kia Kar Diya
پردہ داری کے عوض بدنام و رسوا کر دیا
اے خیال یار کیا کرنا تھا اور کیا کر دیا
Pardahdari Ke Ewaz Badnam o Ruswa Kar Diya
Ae Khayal Yaar Kia Karna Tha Aur Kia Kar Diya
خوب بیمار محبت کا مداوا کر دیا
مارڈالا پھر بھی کہتے ہو کہ اچھا کر دیا
ایک ساغر میں کیا ساقی نے زاہد کو غلام
سرد اک چھینٹے ہی میں بازار تقوٰی کر دیا
پوچھتے ہو تو کہے دیتا ہوں کس نے جان لی
پھر نہ یہ کہنا کہ تو نے راز افشاں کر دیا
مرحبا اے جلوہ دیدار کیا کہنا تیرا
دیکھنے والی کی آنکھوں کو تماشا کر دیا
حیرت افزا ہیں یہ حسن و عشق کی نیرنگیاں
لیلٰی کو مجنوں کیا مجنوں کو لیلٰی کر دیا
اک تیرے چشم کرم نے ساقی بندہ نواز
ذرّہ کو خورشید اور قطرہ کو دریا کر دیا
یہ کیا فرقت میں انکی یاد نے آ کر سلوک
بیٹھے بٹھلائے جگر میں درد پیدا کردیا
آنکھوں ہی آنکھوں میں بیدم کہہ گئے ہم حال دل
پردے ہی پردے میں اظہار تمنا کر دیا
حضرت بیدم شاہ وارثی
Hazrat Bedam Shah Warsi

Comments
Post a Comment