Tazad Jazbaat Mein Yeh Nazuk Muqam Aaya Tou Kia Karogy Main Ro Raha Hon ,Tum Hans Rahe Ho , Main Muskuraya Tou Kia Karogy
تضاد جذبات میں یہ نازک مقام آیا تو کیا کرو گے
میں رو رہا ہوں، تم ہنس رہے ہو، میں مسکرایا تو کیا کرو گے
Tazad Jazbaat Mein Yeh Nazuk Muqam Aaya Tou Kia Karogy
Main Ro Raha Hon ,Tum Hans Rahe Ho , Main Muskuraya Tou Kia Karogy
مجھے تو اس درجہ وقت رخصت سکوں کی تلقین کر رہے ہو
مگر کچھ اپنے لیے بھی سوچا میں یاد آیا تو کیا کروگے
کچھ اپنے دل پر بھی زخم کھاؤ، میرے لہو سے بہار کب تک
مجھے سہارا بنانے والو میں لڑکھڑایا تو کیا کرو گے
تمہارے جلوؤں کی روشنی میں نظر کی حیرانیاں مسلم
مگر کسی نے نظر کے بدلے، دل آزمایا تو کیا کرو گے
ابھی تو تنقید ہو رہی ہے میرے مزاج جنوں پہ لیکن
تمہاری زلفوں کی برہمی کا سوال آیا تو کیا کرو گے
ابھی تو دامن چھڑا رہے ہو، بگڑ کے قابل سے جا رہے ہو
مگر کبھی دل کی دھڑکنوں میں شریک پایا تو کیا کرو گے
قابل اجمیری
Qabil Ajmeri

Comments
Post a Comment