Tu Mujhe Bhool Na Payega , Buhat Royega Yaad Chehra Mera Aayega Buhat Royega
تو مجھے بھول نہ پائے گا، بہت روئے گا
یاد چہرہ مرا آئے گا بہت روئے گا
Tu Mujhe Bhool Na Payega , Buhat Royega
Yaad Chehra Mera Aayega Buhat Royega
شب فرقت میں برستی ہوئی آنکھوں میں کبھی
جب کوئی خواب سجائے گا بہت روئے گا
خوف رسوائی اجالے میں ستائے گا اسے
تو چراغوں کو بجھائے گا، بہت روئے گا
پہلی بارش سے اٹھے گی جو مہک مٹی کی
اس کو سانسوں میں بسائے گا، بہت روئے گا
جب مرے پیار کے مہکے ہوئے پھولوں کو کبھی
زینت زلف بنائے گا بہت روئے گا
مجھ کو معلوم ہے تنہائی میں عادت اس کی
نام لکھ لکھ کے مٹائے گا، بہت روئے گا
اس کی آنکھوں میں ہے تصویر مرے ماضی کی
آنکھ درپن سے ملائے گا بہت روئے گا
اس کی خاموشی کی زنجیر اگر ٹوٹے گی
قصۂ ہجر سنائے گا بہت روئے گا
تجھ کو جانا ہے اگر جا مرے ہمراہی مگر
سعدؔ بن جی نہیں پائے گا، بہت روئے گا
ارشد سعدؔ ردولوی
Arshad Sa'ad Radolvi

Comments
Post a Comment