Yeh QarzTou Mera Hai , Chukayega Koi Aur Dukh Mujh Ko Hai Aur Neer Bahayega Koi Aur
یہ قرض تو میرا ہے، چکائے گا کوئی اور
دکھ مجھ کو ہے اور نیر بہائے گا کوئی اور
Yeh QarzTou Mera Hai , Chukayega Koi Aur
Dukh Mujh Ko Hai Aur Neer Bahayega Koi Aur
کیا پھر یوں ہی دی جائے گی اجرت پہ گواہی
کیا تیری سزا اب کے بھی پائے گا کوئی اور
انجام کو پہنچوں گا میں انجام سے پہلے
خود میری کہانی بھی سنائے گا کوئی اور
تب ہوگی خبر کتنی ہے رفتار تغیر
جب شام ڈھلے لوٹ کے آئے گا کوئی اور
امید سحر بھی تو وراثت میں ہے شامل
شاید کہ دیا اب کے جلائے گا کوئی اور
کب بار تبسم مرے ہونٹوں سے اٹھے گا
یہ بوجھ بھی لگتا ہے اٹھائے گا کوئی اور
اس بار ہوں دشمن کی رسائی سے بہت دور
اس بار مگر زخم لگائے گا کوئی اور
شامل پس پردہ بھی ہیں اس کھیل میں کچھ لوگ
بولے گا کوئی ہونٹ ہلائے گا کوئی اور

Comments
Post a Comment