جتنے بھی گھر ہیں یہاں تاروں سے بے نیاز
اتنی ہی روشنی میں ستاروں سے چھین لوں
جتنے بھی گھر ہیں یہاں جاڑوں سے بے نیاز
اتنی ہی چادریں میں مزاروں سے چھین لوں
اتنی تو جرأتیں ہوں میری کم سے کم بلند
شاہوں کے تاج فقط اشاروں سے چھین لوں
اتنی ہی روشنی میں ستاروں سے چھین لوں
جتنے بھی گھر ہیں یہاں جاڑوں سے بے نیاز
اتنی ہی چادریں میں مزاروں سے چھین لوں
اتنی تو جرأتیں ہوں میری کم سے کم بلند
شاہوں کے تاج فقط اشاروں سے چھین لوں
No comments:
Post a Comment