سنا ہے یاد کرتے ہو
کہ جب بھی شام ڈھلتی ہے
ہجر میں جان جلتی ہے
تم اپنی رات کا اکثر
سکوں برباد کرتے ہو
کہ جب بھی شام ڈھلتی ہے
ہجر میں جان جلتی ہے
تم اپنی رات کا اکثر
سکوں برباد کرتے ہو
سنا ہے یاد کرتے ہو
کہ جب پنچھی لوٹ آتے ہیں
غموں کے گیت گاتے ہیں
" سنو تم لوٹ آؤ نا "
یہی فریاد کرتے ہو
سنا ہے یاد کرتے ہو
ستارے جب بھی رات میں
فلک پہ جگمگاتے ہیں
وہ بیتے ہوے کتنے پل
تمہیں جی بھررلاتے ہیں
تم اس دم اپنی آنکھوں میں
مجھے آباد کرتے ہو
سنا ہے یاد کرتے ہو
مجھے تم یاد کرتے ہو
غموں کے گیت گاتے ہیں
" سنو تم لوٹ آؤ نا "
یہی فریاد کرتے ہو
سنا ہے یاد کرتے ہو
ستارے جب بھی رات میں
فلک پہ جگمگاتے ہیں
وہ بیتے ہوے کتنے پل
تمہیں جی بھررلاتے ہیں
تم اس دم اپنی آنکھوں میں
مجھے آباد کرتے ہو
سنا ہے یاد کرتے ہو
مجھے تم یاد کرتے ہو
No comments:
Post a Comment