Tu Hindu Bane Ga Na Musalman Bane Ga,Insan Ki Aolaad Hai Insan Bane Ga (Sahir Ludhyanvi)



ساحر لدھیانوی کا تحریر کردہ ایک بہت خوبصورت گیت۔۔ جو نہ صرف گیت ہے بلکہ بنی نوع انسان کے لئے ایک ایسا پیغام ہے جس پر عمل کرکے دُنیا ہی کو نمونہ خلد بنایا جاسکتا ہے۔۔۔۔
تو ہندو بنے گا نہ مسلمان بنے گا
انسان کی اولاد ہے انسان بنے گا
اچھا ہے ابھی تک تیرا کچھ نام نہیں ہے
تجھ کو کسی مذہب سے کو ئئ کام نہی ہے
جس علم نے انسان کو تقسیم کیا ہے
اس علم کا تجھ پر کوئئ الزام نہیں ہے
تو بدلے ہوے وقت کی پہچان بنے گا 

----- انسان کی اولاد ہے انسان بنے گا
مالک نے ہر انسان کو انسان بنایا
ہم نے اسے ہندو یا مسلمان بنایا
قدرت نے تو بخشی تھی ہمیں ایک ہی دھرتی
ہم نے کہیں بھارت کہیں ایران بنایا
جو توڑ دے ہر بند وہ طوفان بنے گا
----- انسان کی اولاد ہے انسان بنے گا
نفرت جو سیکھاے وہ دھرم تیرا نہیں ہے
انساں کو جو روندے وہ قدم تیرا نہیں ہے
قراں نہ ہو جس میں وہ مندر نہیں تیرا
گیتا نہ ہو جس میں وہ حرم تیرا نہیں ہے
تو امن کا اور صلح کا ارمان بنے گا
----- انسان کی اولاد ہے انسان بنے گا
یہ دین کے تاجر یہ وطن بیچنے والے
انسان کی لاشوں کے کفن بیچنے والے
یہ محل میں بیٹھے ہوے قاتل یہ لٹیرے
کانٹوں کے مدھ روح چمن بیچنے والے
تو ان کے لیے موت کا اعلان بنے گا
----- انسان کی اولاد ہے انسان بنے گا
تو ہندو بنے گا نہ مسلمان بنے گا
انسان کی اولاد ہے انسان بنے گا
(ساحر لدھیانوی)

No comments:

Post a Comment

Featured post

Main tumko bhool jaonga lekin yeh shart hai Gulshan mein chal ke phool se khushbo juda karo

Main tumko bhool jaonga lekin yeh shart hai Gulshan mein chal ke phool se khushbo juda karo