اپنے دوست راہی جی کو جواب
شاعرہ عروسہ ایمان
عشق کا یے روگ ہے عشق کا یے جوگ ہے راہی جی
اک چوٹ دل پر لگی ہے اب آنکھیں اشک بہاتی ہے راہی جی
اک چوٹ دل پر لگی ہے اب آنکھیں اشک بہاتی ہے راہی جی
بکھری زلفیں جو سنوارتا تھا اپنے ہاتھ سے
اسی کا دیا دل کو یے گھاؤ ہے راہی جی
اسی کا دیا دل کو یے گھاؤ ہے راہی جی
تو آوارہ ہے یا بنجارہ یا ٹوٹا ستارا
میں پگھلتی ہوئی اک شمعہ ہوں راہی جی
میں پگھلتی ہوئی اک شمعہ ہوں راہی جی
میرا کھوۓ رہنا میرا ڈوبے رہنا یادوں میں
کتنے راحت بخش یے لمحہیں ہے کیا بتاؤں راہی جی
کتنے راحت بخش یے لمحہیں ہے کیا بتاؤں راہی جی
وہ بن کا باسی نہ تھا وہ بنجارہ نہ تھا جوگی نہ تھا
وہ من مندر کا دیوتا میں اس داسی راہی جی
وہ من مندر کا دیوتا میں اس داسی راہی جی
کیسے چھوڑ دوں یے رسمیں
کیسے توڑ دوں میں قسمیں
اجڑ چکی دل کی بستی تو کیسے اک دنیا بساؤں راہی جی
کیسے توڑ دوں میں قسمیں
اجڑ چکی دل کی بستی تو کیسے اک دنیا بساؤں راہی جی
ایاز راہی دوستی کی لاج رکھو دوستی کا مان رکھو
یے سیاہ ماتمے جوڑا تن کا حصہ ہے لال کفن نہ پہناؤ راہی جی
یے سیاہ ماتمے جوڑا تن کا حصہ ہے لال کفن نہ پہناؤ راہی جی
No comments:
Post a Comment