میں کا عالم ہے تُو کا عالم ہے
درمیاں کیا ہے؟ ھُو کا عالم ہے
مجھ سے مایوس تو نہیں ہے تو
یعنی لَا تَقْنَطُوْا کا عالم ہے
اس کا احساس اور محسوسات
جا بجا رنگ و بُو کا عالم ہے
اب ہیں بے تاب ویسے زندانی
اور نہ وہ جستجو کا عالم ہے
ایک عالم درونِ دل عمار
اور وہی چار سو کا عالم ہے
عماراقبال
No comments:
Post a Comment