شاعرایازخان
ایک اُداس نظم
برائے فروخت ھوں
حسرتوں کے گلاب لیے
کچھ ادھورےخواب لیے
اُداس آنکھوں کےساتھ
غم کی کتاب یے
ٹوٹےھوےدل کےساتھ
درد کےباب لیے
وہ ایک سوال جوھمیشہ لبوں پےرھا
سجاکرپلکوں پےجواب لیے
کس کس نےاِس دل پرلگائےھیں زخم
اُن نفرتوں کاحساب لیے
زندگی کی آخری سانسوں کے ساتھ
ھرقدم پرآنکھوں سے بہتاھواآب لیے
میں برائےفرخت ھوں
صرف چندلفظوں کے عوض
کے کوئی مجھ سے کہے
حوصلہ رکھومیں تمہارےساتھ ھوں
کچھ ادھورےخواب لیے
اُداس آنکھوں کےساتھ
غم کی کتاب یے
ٹوٹےھوےدل کےساتھ
درد کےباب لیے
وہ ایک سوال جوھمیشہ لبوں پےرھا
سجاکرپلکوں پےجواب لیے
کس کس نےاِس دل پرلگائےھیں زخم
اُن نفرتوں کاحساب لیے
زندگی کی آخری سانسوں کے ساتھ
ھرقدم پرآنکھوں سے بہتاھواآب لیے
میں برائےفرخت ھوں
صرف چندلفظوں کے عوض
کے کوئی مجھ سے کہے
حوصلہ رکھومیں تمہارےساتھ ھوں
No comments:
Post a Comment