Jado K Liye Sharbati Aghosh Kahan Hai,Nigah Ka Asar K Liye Josh Kahan Hai (Razab Tabraiz)


جادو کے لیے شربتی
آغوش کہاں ہے
نگاہ کا اثر کے لیے
جوش کہاں ہے
تتلی تھی سن_ناز میں
وہ بیس میں حشر
دل پنچھی بن کے اڑ گیا
دوش کہاں ہے
گیسو کے پھول کس لیے
لہک میں آ گئے
ہم نے تو یونہی پوچھا
گل فروش کہاں ہے
اٹھلا کے تبسم میں یا دبا
کے کبھی آنکھ
ادائیں طعنے مارتی ہیں
ہوش کہاں ہے
بلا سے حسن کی زباں
خاموش ہے مگر
زبان چھوڑ دیکھیے
خاموش کہاں ہے
سو بار آہٹوں نے
ہمیں یوں جگا دیا
صبیحہ گویا پوچھ لے
سنتوش کہاں ہے
ساقی شمع جلا کے اب
بے چین پھر رہا
بوتل الگ اداس
بادہ نوش کہاں ہے
کیا جانیے کہ ان کے بنا
بزم_طرب میں
کہاں پہ جوش رہ گیا
خروش کہاں ہے
وہ رات کی رانی کا
خود شکار ہو گیا
اب کسے چاند جانیے
مدہوش کہاں ہے
رزب کی جہاں طلب ہوئی
دست_حنا کو
بے ساختہ پکارا
سرفروش کہاں ہے
(رزب تبریز)

No comments:

Post a Comment

Featured post

Main tumko bhool jaonga lekin yeh shart hai Gulshan mein chal ke phool se khushbo juda karo

Main tumko bhool jaonga lekin yeh shart hai Gulshan mein chal ke phool se khushbo juda karo