Chehray Pe Mere Zullaf Ko Phelao Kisi Din Kaya Roz Garjte Ho Baras Jao Kisi Din
شاعر امجد اسلام امجد
بک ذرا پھر سے کہنا
ماخوذ کلیات غزل
صفحہ 258
بک ذرا پھر سے کہنا
ماخوذ کلیات غزل
صفحہ 258
انتخاب اور ٹائپ فاروقی.54
چہرے پے میرے زلف کو پھیلاؤ کسی دن
کیا روز گرجتے ہو برس جاؤ کسی دن
.
رازوں کی طرح اترو میرے دل میں کسی شب
دستک پہ میرے ہاتھ کی کھل جاؤ کسی دن
.
پیڑوں کی طرح حسن کی بارش میں نہا لوں
بادل کی طرح جھوم کے گھر آؤ کسی دن
.
خوشبو کی طرح گذرو میرے دل کی گلی میں
پھولوں کی طرح مجھ پہ بکھر جاؤ کسی دن
.
پھر ہاتھ کو خیرات ملے بند قبا کی
پھر لطف ۓ شپ ۓ وصل کو دوہراؤ کسی دن
.
گذریں جو میرے گھر سے تو رک جائیں ستارے
اس طرح میری رات کو چمکاؤ کسی دن
.
میں اپنی ہر اک سانس اسی رات کو دے دوں
سر رکھ کر میرے سینے پہ سو جاؤ کسی دن
کیا روز گرجتے ہو برس جاؤ کسی دن
.
رازوں کی طرح اترو میرے دل میں کسی شب
دستک پہ میرے ہاتھ کی کھل جاؤ کسی دن
.
پیڑوں کی طرح حسن کی بارش میں نہا لوں
بادل کی طرح جھوم کے گھر آؤ کسی دن
.
خوشبو کی طرح گذرو میرے دل کی گلی میں
پھولوں کی طرح مجھ پہ بکھر جاؤ کسی دن
.
پھر ہاتھ کو خیرات ملے بند قبا کی
پھر لطف ۓ شپ ۓ وصل کو دوہراؤ کسی دن
.
گذریں جو میرے گھر سے تو رک جائیں ستارے
اس طرح میری رات کو چمکاؤ کسی دن
.
میں اپنی ہر اک سانس اسی رات کو دے دوں
سر رکھ کر میرے سینے پہ سو جاؤ کسی دن
Comments
Post a Comment