اہل_ذوق کے پیالوں کی نظر
حضورِ والا تھوڑی مستی
ہو گئی تو کیا ہوا
شمیم_زلف شانے اوپر
سو گئی تو کیا ہوا
ہو گئی تو کیا ہوا
شمیم_زلف شانے اوپر
سو گئی تو کیا ہوا
سینہء سبو سے رات
اٹھ رہی تھیں ہچکیاں
رندگی افسردگی میں
کھو گئی تو کیا ہوا
وہ ہماری ہم نفس تھی
اس کے استقبال پر
زندگی قالین بن کے
جو گئی تو کیا ہوا
نرم آنکھیں جم چکی تھیں
ہر عضو کے موڑ پہ
بے خودی پھر شرم ساری
دھو گئی تو کیا ہوا
دم شماری کر رہے تھے
چند ضعیف وسوسے
مسکراہٹ ان کے بوجھ
ڈھو گئی تو کیا ہوا
بد دعا کی ناؤ میں
سوار ہوتی خامشی
سب کا بیڑہ فطرتاً
ڈبو گئی تو کیا ہوا
بیگانگی کے باوجود
قلب کے کواڑ میں
کسمسا کے دوستی
سمو گئی تو کیا ہوا
رزب زنانہ محفلیں ہیں
خصلتوں سے ماورا
بانجھ سوچوں میں اگر
نَشو گئی تو کیا ہوا
(رزب تبریز)
اٹھ رہی تھیں ہچکیاں
رندگی افسردگی میں
کھو گئی تو کیا ہوا
وہ ہماری ہم نفس تھی
اس کے استقبال پر
زندگی قالین بن کے
جو گئی تو کیا ہوا
نرم آنکھیں جم چکی تھیں
ہر عضو کے موڑ پہ
بے خودی پھر شرم ساری
دھو گئی تو کیا ہوا
دم شماری کر رہے تھے
چند ضعیف وسوسے
مسکراہٹ ان کے بوجھ
ڈھو گئی تو کیا ہوا
بد دعا کی ناؤ میں
سوار ہوتی خامشی
سب کا بیڑہ فطرتاً
ڈبو گئی تو کیا ہوا
بیگانگی کے باوجود
قلب کے کواڑ میں
کسمسا کے دوستی
سمو گئی تو کیا ہوا
رزب زنانہ محفلیں ہیں
خصلتوں سے ماورا
بانجھ سوچوں میں اگر
نَشو گئی تو کیا ہوا
(رزب تبریز)
No comments:
Post a Comment