Dekh Ke Mujh Ko Ghor Se Phir Chup Se Ho Gaye



منیر نیازی کی خوبصورت غزل آپ احباب کی نظر۔۔۔

آئی ہے اب یاد کیا رات اک بیتے سال کی
یہی ہوا تھی باغ میں یہی صدا گھڑیال کی

مہک عجب سی ہو گئی پڑے پڑے صندوق میں
رنگت پھیکی پڑ گئی ریشم کے رومال کی

شہر میں ڈر تھا موت کا چاند کی چوتھی رات کو
اینٹوں کی اس کھوہ میں دہشت تھی بھونچال کی

شام جھکی تھی بحر پر پاگل ہو کر رنگ سے
یا تصویر تھی خواب میں میرے کسی خیال کی

عمر کے ساتھ عجیب سا بن جاتا ہے آدمی
حالت دیکھ کے دکھ ہوا آج اس پری جمال کی

دیکھ کے مجھ کو غور سے پھر وہ چپ سے ہو گئے
دل میں خلش ہے آج تک اس ان کہے سوال کی

No comments:

Post a Comment

Featured post

Main tumko bhool jaonga lekin yeh shart hai Gulshan mein chal ke phool se khushbo juda karo

Main tumko bhool jaonga lekin yeh shart hai Gulshan mein chal ke phool se khushbo juda karo