Jab Teri Dhun Mein Jiya Karte Thay Hum Bhi Chup Chap Phira Karte Thay



جب تیری دُھن میں جیا کرتے تھے
ھم بھی چُپ چاپ پِھرا کرتے تھے

آنکھوں میں پیاس ھُوا کرتی تھی
دل میں طوفان اُٹھا کرتے تھے

لوگ آتے تھے غزل سننے کو
ھم تیری بات کیا کرتے تھے

کسی ویرانے میں تجھ سے مل کر
دل میں کیا پھول کِھلا کرتے تھے

گھر کی دیوار سجانے کے لیے
ھم تیرا نام لکھا کرتے تھے

وہ بھی کیا دن تھے بُھلا کر تجھ کو
ھم تجھے یاد کیا کرتے تھے

جب تیرے درد سے دل دُکھتا تھا
ھم تیرے حق میں دعا کرتے تھے

کل تجھے دیکھ کہ یاد آیا ہے
ھم سخنور بھی ھُوا کرتے تھے

"محسن نقوی"

No comments:

Post a Comment

Featured post

Main tumko bhool jaonga lekin yeh shart hai Gulshan mein chal ke phool se khushbo juda karo

Main tumko bhool jaonga lekin yeh shart hai Gulshan mein chal ke phool se khushbo juda karo