ہم میسر ہیں سہارا کیجے
جب بھرے دل تو کنارا کیجے
جب بھرے دل تو کنارا کیجے
آپ پہ طے ہے بہار آنی ہے
دو گھڑی ہم پہ گزارا کیجے
دو گھڑی ہم پہ گزارا کیجے
ہم بھی آنسو ہیں چھلک جائیں گے
بس ذرا پل کو گوارا کیجے
آئینہ ہم کو سمجھ لیجے کبھی
اور پھر خود کو سنوارا کیجے
کچھ تعلق کا گماں ہوتا ہے
یونہی بے وجہ پکاراکیجے
خواب میں کر کے گزر پھر اپنا
کچھ تو امید ابھارا کیجے
جب کوئی صبح نئی مل جائے
ہم کو بھی ڈوبا ستارا کیجے
جائیے آپ اجازت ہے مری
اب کوئی اور بے چارا کیجے
ہیں جو سامان میں یہ دو آنسو
ان پہ بس نام ہمارا کیجے
دل جو پھر چاہے کوئی توڑنا دل
ہم پہ ہی کرم دوبارہ کیجے
ایک سے ایک حسیں ملتے ہیں
منتظر ہیں کہ اشارا کیجے
جو فراموش ہوے ہو ابرک
آپ بھی عقل خدارا کیجے
اتباف ابرک
بس ذرا پل کو گوارا کیجے
آئینہ ہم کو سمجھ لیجے کبھی
اور پھر خود کو سنوارا کیجے
کچھ تعلق کا گماں ہوتا ہے
یونہی بے وجہ پکاراکیجے
خواب میں کر کے گزر پھر اپنا
کچھ تو امید ابھارا کیجے
جب کوئی صبح نئی مل جائے
ہم کو بھی ڈوبا ستارا کیجے
جائیے آپ اجازت ہے مری
اب کوئی اور بے چارا کیجے
ہیں جو سامان میں یہ دو آنسو
ان پہ بس نام ہمارا کیجے
دل جو پھر چاہے کوئی توڑنا دل
ہم پہ ہی کرم دوبارہ کیجے
ایک سے ایک حسیں ملتے ہیں
منتظر ہیں کہ اشارا کیجے
جو فراموش ہوے ہو ابرک
آپ بھی عقل خدارا کیجے
اتباف ابرک
No comments:
Post a Comment