Hoon Aasman Kahein Tou Kahein Par Zameen Hoon Main Sare Jahan Ke Waste Ik Saa Nahi Hoon Main



ہوں آسماں کہیں تو کہیں پر زمیں ہوں میں
سارے جہاں کے واسطے اک سا نہیں ہوں میں
میں داستانِ وقت ہوں ، یہ اور بات ہے
اک شخص کے لئے بھی نہیں دلنشیں ہوں میں
تُو نے گنوا دیا تو بہت ڈھونڈا وقت نے
میرا یہی جواب رہا میں نہیں ہوں میں
کس منہ سے میں کراؤں تعارف ترا بھلا
اپنا مجھے پتہ ہے کہ بس آستیں ہوں میں
ممکن ہے چاند دیکھ کے آئے مرا خیال
تو جھانک لینا دل میں کہ اب تک وہیں ہوں میں
چاہا جسے ، ملا نہیں ، سوچا ، ہؤا نہیں
پھر بھی تو دیکھ کیا نہیں اپنے تئیں ہوں میں
کیسے نہ ہر خیال میں اس کا خیال ہو
لگتا تھا ماں کے قدموں میں عرشِ بریں ہوں میں
دنیا فساد گاہ ہے تو اس کی وجہ ہے
ہر شخص کو گمان ہے بس بہتریں ہوں میں
ایسے جہاں سے کیسے پھر ابرک لگاؤں دل
اک سلطنت ہے یاس کی اور جانشیں ہوں میں
اتباف ابرک


No comments:

Post a Comment

Featured post

Main tumko bhool jaonga lekin yeh shart hai Gulshan mein chal ke phool se khushbo juda karo

Main tumko bhool jaonga lekin yeh shart hai Gulshan mein chal ke phool se khushbo juda karo