Aagay Barhne Ka Bhi Socha Tha Magar Kia Kahiye



سب کو چھوڑا ہے میں نے خود کو تمہارا کر کے
اور میں خوش ہوں بہت اپنا خسارہ کر کے

اے فسوں ساز، میں ہوں تیرے فسوں کا منتر
کچھ نہیں بچنا ترا مجھ سے کنارہ کر کے

وہ جو لڑتے ہی نہیں تھے کبھی، ان دونوں کا
میں نے دیکھا ہے تماشہ اک اشارہ کر کے

آگے بڑھنے کا بھی سوچا تھا مگر کیا کہیے
گھاؤ بھرتے نہیں سب عشق دوبارہ کر کے

بات کرتا ہے محبت کی، بدل دیتا ہے
چھوڑ دیتا ہے وہ جذبات شرارہ کر کے

جس مشقت میں کٹی ساری حیات زہرہ
کوئی دیکھے تو کبھی ویسے گزارہ کر کے
شمائلہ فاروق


No comments:

Post a Comment

Featured post

Main tumko bhool jaonga lekin yeh shart hai Gulshan mein chal ke phool se khushbo juda karo

Main tumko bhool jaonga lekin yeh shart hai Gulshan mein chal ke phool se khushbo juda karo