دعا میں التجا نہیں تو "عرض حال" مسترد
"سرشت" میں وفا نہیں تو سو "جمال" مسترد
عبث ہیں وہ "ریاضتیں" جو "یار" نہ منا سکیں
وہ ڈھول, تھاپ, بانسری وہ ہر "دھمال"مسترد
کتاب عشق میں یہی لکھا ہوا تھا " جا بجا "
" بجز " خیال یار کےہر اک خیال مسترد
وہ شخص آفتاب ہےمیں اک چراغ " کج ادا"
سو اس حسین کی بزم میں میری" مجال" مسترد
تو کیا کوئی" گلاب" ہے؟ حَسین میرے یار سا ؟
وہ" لا جواب" شخص ہےسو یہ سوال مسترد
میں معترف تو ہوں _تیرامگر " اے چاند " معذرت
کہ ذکر" حُسن یار" میں تیری " مثال " مسترد
حساب عمر دیکھ لو کہ پھر" پل صراط" پر
یہ" نفس" کے اگر مگر" فریب چال" مسترد
No comments:
Post a Comment