Ishq Mein Jhom , Nabz Analhaq Ukhad Dy Raqs Bismil Se Seena e Lolak Phad Dy
عشق میں جھوم، نبضِ انالحق اکھاڑ دے
رقص بسمل سے سینۂ لولاک پھاڑ دے
پردہ نہ کر افضال سے، چھائی ہے دیوانگی
ایسی نظر اُٹھا كہ فرشتے بھی للکار دے
سیدھا نہ کر ڈھولن ماہی ترچھی نگاہ کو
نظروں کا تیر میرے کلیجے میں گاڑ دے
سائیاں _ تیرے حسن کی جادو بیانیاں
ہر جزو کہہ رہا ہے، مجھے چھیڑ چھاڑ دے
تذلیل نہ کر میری سوچوں کی عرش پر
اس جبین ناز کو اپنی چوکھٹ پہ وار دے
مت بھیجنا قبر رند میں مُنکر نکیر کو
وہ بھی نہ تنگ آ كے کفن چیر پھاڑ دے
تشکیل نہ دے افضال کو وحدت کی شاخ پر
بس اپنا دیوانہ کہہ كے دو عالم اُجاڑ دے
Comments
Post a Comment