Kia Khabar Kon See Wehshat Mein Uchaly Jaye Mouj Darya Ki Rafaqat Mein Dary Rehti Hai
کیا خبر کون سی وحشت میں اچھالی جائے
موج دریا کی رفاقت میں ڈری رہتی ہے
ہجر رخسار کی رنگت کو بدل دیتا ہے
زرد موسم میں کہاں شاخ ہری رہتی ہے
تخت گرتے ہی بدلتے ہیں سلاطینِ سخن
کس کی قسمت میں سدا تاجوری رہتی ہے
پھر سے آواز لگاتا ہے مجھے میرا جنوں
یعنی اے عشق، ابھی دربدری رہتی ہے
کومل جوئیہ
Komal Joiya
Comments
Post a Comment