جب ہوتی رہی درد کی ترسیل مکمل
اس طور ہوئی ہے میری تکمیل مکمل
اک بار میں نے اپنے قبیلے کا بتایا
پھر عشق نے پوچھی نہیں تفصیل مکمل
دلی کے کئی شعر تھے مصرعے تھے دکن کے
پھر بھی نہ ہوئی آپکی تمثیل مکمل
اے خائنِ الفت تجھے کافر بھی پکاروں
پر ہو نہ سکے گی تیری تذلیل مکمل
اک جنگ میں تلوار اترتی ہے فلک سے
اک جنگ کو کرتی ہیں ابابیل مکمل
اس نے میرے اشکوں کو مکمل نہ گنا تھا
پر ساتھ تو دیتی رہی قندیل مکمل
ملتی ہے زرا سی جو تیرے لمس کی خوشبو
ہو جاتی ہے پھر شعر میں تحلیل مکمل
مرجان سرمست
No comments:
Post a Comment