Zindagi Kia Teri Aahat Ki Sada Ho Jaise,Bandagi Kia,Tere Milny Ki Dua Ho Jaise
زندگی کیا تری آہٹ کی صدا ہو جیسے
بندگی کیا، ترے ملنے کی دعا ہو جیسے
کسی خوشبو سے، کسی لمس کی سرگوشی سے
ِدل وارفتہ کا دروازه کھلا ہو جیسے
سرخ چوڑی کی کھنک چھیڑ گئی پھر ہم کو
پھر تری یاد کا کنگن سا بجا ہو جیسے
تیری آواز کی رم جھم سے شرابور ہے دل
میں تمھارا ہوں، یہ دھیرے سے کہا ہو جیسے
اس تصور سے ہی سرشار رہا کرتی ہوں
میرا آنچل ترے دامن سے بندھا ہو جیسے
کس سے مرمٹنے کی سیکھی ہے ادا کیا کہیے
شمع پر پھر کوئی پروانہ جلا ہو جیسے
بن تیرے زیست تھی اِک درد سمندر کی طرح
یا کڑی دھوپ میں اک آبلہ پا ہو جیسے
ِ پھر پلٹ آئے ہو کیا سوچ کے جان جاناں
پا بہ زنجیر ابھی میری وفا ہو جیسے
بندگی کیا، ترے ملنے کی دعا ہو جیسے
کسی خوشبو سے، کسی لمس کی سرگوشی سے
ِدل وارفتہ کا دروازه کھلا ہو جیسے
سرخ چوڑی کی کھنک چھیڑ گئی پھر ہم کو
پھر تری یاد کا کنگن سا بجا ہو جیسے
تیری آواز کی رم جھم سے شرابور ہے دل
میں تمھارا ہوں، یہ دھیرے سے کہا ہو جیسے
اس تصور سے ہی سرشار رہا کرتی ہوں
میرا آنچل ترے دامن سے بندھا ہو جیسے
کس سے مرمٹنے کی سیکھی ہے ادا کیا کہیے
شمع پر پھر کوئی پروانہ جلا ہو جیسے
بن تیرے زیست تھی اِک درد سمندر کی طرح
یا کڑی دھوپ میں اک آبلہ پا ہو جیسے
ِ پھر پلٹ آئے ہو کیا سوچ کے جان جاناں
پا بہ زنجیر ابھی میری وفا ہو جیسے
Comments
Post a Comment