ابروؤں کی پیٹھ پر بار دہرا کس لیے
تناؤ میں یہ جنبشیں معیار دہرا کس لیے
بھنورے کی گلاب پر تعظیم کیوں لکھی گئی
آپ ہی بتائیے سرکار دہرا کس لیے
قضائیں اپنی بات میں بجا رہیں میرے لیے
اسے کہاں اٹھائیں ہم بیمار دہرا کس لیے
ہزار آفتیں چھپیں ہیں سرسری نگاہ میں
دو ٹکے کی چیز میں آزار دہرا کس لیے
تیر کا اثر ہے یا مکر فریب دے گیا
دیکھ لیجئے ذرا شکار دہرا کس لیے
یقین ہے تو بے دھڑک کھل کے بازوؤں میں آ
سوچ میں فشار کیوں وچار دہرا کس لیے
نایاب جنس کون سی آ گئی ہے اس دفعہ
بھیڑ سے پتا کرو بازار دہرا کس لیے
جسد سجدہ ریز ہے دھول کو خدا کیے
بت کدے میں خاک کا کردار دہرا کس لیے
واردات ہو گئی کہ رسمِ مے کشاں چلی
سرورِ نیم شب تلے خمار دہرا کس لیے
رزب کے کاندھے زندگی نئی دلہن بنی رہی
اس کسک سے ماورا کہار دہرا کس لیے
رزبؔ تبریز
تناؤ میں یہ جنبشیں معیار دہرا کس لیے
بھنورے کی گلاب پر تعظیم کیوں لکھی گئی
آپ ہی بتائیے سرکار دہرا کس لیے
قضائیں اپنی بات میں بجا رہیں میرے لیے
اسے کہاں اٹھائیں ہم بیمار دہرا کس لیے
ہزار آفتیں چھپیں ہیں سرسری نگاہ میں
دو ٹکے کی چیز میں آزار دہرا کس لیے
تیر کا اثر ہے یا مکر فریب دے گیا
دیکھ لیجئے ذرا شکار دہرا کس لیے
یقین ہے تو بے دھڑک کھل کے بازوؤں میں آ
سوچ میں فشار کیوں وچار دہرا کس لیے
نایاب جنس کون سی آ گئی ہے اس دفعہ
بھیڑ سے پتا کرو بازار دہرا کس لیے
جسد سجدہ ریز ہے دھول کو خدا کیے
بت کدے میں خاک کا کردار دہرا کس لیے
واردات ہو گئی کہ رسمِ مے کشاں چلی
سرورِ نیم شب تلے خمار دہرا کس لیے
رزب کے کاندھے زندگی نئی دلہن بنی رہی
اس کسک سے ماورا کہار دہرا کس لیے
رزبؔ تبریز
No comments:
Post a Comment