Na Ghubaar Me Na Gulaab Me Mujhe Dekhna Mere Dard Ke Aab o Taab Me Mujhe Dekhna



نہ غبار میں نہ گلاب میں مجھے دیکھنا
میرے درد کی آب و تاب میں مجھے دیکھنا

کسی وقت شامِ ملال میں مجھے سوچنا
کبھی اپنے دل کی کتاب میں مجھے دیکھنا

کسی رات ماہ و نجوم سے مجھے پوچھنا
کبھی اپنی چشمِ پُر آب میں مجھے دیکھنا

میں جو رات بھر غمِ آفتابِ سحر میں تھی
اُسی شعلہ رو کے عتاب میں مجھے دیکھنا

کسی دُھن میں تم بھی جو بستیوں کو تیاگ دو
اسی راہِ خانہ خراب میں مجھے دیکھنا

اسی دل سے ہو کر گزر گئے کئی کارواں
کئی ہجرتوں کے عذاب میں مجھے دیکھنا

میں نہ مل سکوں بھی تو کیا ہوا کہ فسانہ ہوں
نئی داستاں نئے باب میں مجھے دیکھنا

میرے خار خار سوال میں مجھے ڈھونڈنا
میرے گیت میں میرے خوب میں مجھے دیکھنا

میرے آنسوؤں نے بجھائی تھی میری تشنگی
اسی برگزیدہ سحاب میں مجھے دیکھنا

وہی ایک لمحہء دید تھا کہ رکا رہا
میرے روز و شب کے حساب میں مجھے دیکھنا

جو تڑپ تجھے کسی آئینے میں نہ مل سکے
تو پھر آئینے کے جواب میں مجھے دیکھنا
ادا جعفری

No comments:

Post a Comment

Featured post

Main tumko bhool jaonga lekin yeh shart hai Gulshan mein chal ke phool se khushbo juda karo

Main tumko bhool jaonga lekin yeh shart hai Gulshan mein chal ke phool se khushbo juda karo