Khush Naseeb Aaj Bhala Kon Hai Gohar Ke Sewa Sab Kuch ALLAH Ne De Rakha Hai Shouhar Ke Sewa


 120 

سال پہلے متحده هندوستان کی مشہور مغنّیہ اور رقاصہ
گوہر جان کی تصویر
جن کو بھارت میں پہلی گرامافون ریکارڈنگ کرانے کا اعزاز حاصل ھے
ان ھی کے لئیے اکبر الٰہ آبادی نے شعر کہا تھا
خوش نصیب آج بھلا کون ھے گوہر کے سِوا
سب کچھ اللہ نے دے رکھا ھے شوہر کے سِوا
منقول کتب خانه شهر غزاله کے وال سے

مشہور مغنیہ گوہر جان ایک مرتبہ الہ آباد گئیں‌ جہاں‌ وہ جانکی بائی کی مہمان بنیں۔
انھوں‌ نے اپنی میزبان سے کہا کہ وہ خان بہادر سید اکبر حسین ( اکبر الٰہ آبادی) سے ملنا چاہتی ہیں۔ میزبان انھیں‌ لے کر دوسرے ہی دن اکبر کے ہاں پہنچ گئیں، تعارف کرواتے ہوئے جانکی بائی نے کہا کہ یہ کلکتہ کی مشہور مغنیہ گوہر جان ہیں، آپ سے ملنے کا اشتیاق تھا۔
اکبر نے کہا، ’’زہے نصیب، ورنہ نہ میں امام، نہ غوث، نہ قطب اور نہ کوئی ولی جو قابلِ زیارت خیال کیا جاؤں، پہلے جج تھا، اب ریٹائر ہو کر صرف اکبر رہ گیا ہوں، حیراں ہوں کہ آپ کی خدمت میں‌ کیا تحفہ پیش کروں‌۔‘‘
گوہر نے کہا، ’’ کوئی شعر لکھ دیجیے کہ یادگار رہے۔‘‘ اکبر نے ایک کاغذ لیا اور شعر لکھ کر گوہر جان کی طرف بڑھا دیا۔ شعر یہ تھا:
خوش نصیب آج بھلا کون ہے گوہر کے سوا
سب کچھ اللہ نے دے رکھا ہے شوہر کے سوا

Khush Naseeb Aaj Bhala Kon Hai Gohar Ke Sewa

Sab Kuch ALLAH Ne De Rakha Hai Shouhar Ke Sewa


*گوہر بڑے ادب سے اسٹیج پر آئیں اور جہاں سے آغاز کیا تو اکبر دم بخود رہ گئے۔ گوہر نے برجستہ کہا کہ:*
*یوں تو گوہر کو میسر ہیں ہزاروں شوہر*
*ہاں پسند اس کو نہیں ایک بھی اکبر کے سوا*

Yun Tou Gohar Ko Muyasar Hain Hazaron Shouhar

Haan Pasand Usko Nahi Aik Bhi Akbar Ke Sewa



No comments:

Post a Comment

Featured post

Main tumko bhool jaonga lekin yeh shart hai Gulshan mein chal ke phool se khushbo juda karo

Main tumko bhool jaonga lekin yeh shart hai Gulshan mein chal ke phool se khushbo juda karo