Hamare Dil Peh Tumhari Ijarah-Dari Hai Meri Yeh Zindagi Ab Zindagi Tumhari Hai
ہمارے دل پہ تمہاری اجارہ داری ہے
مری یہ زندگی اب زندگی تمہاری ہے
ہوا کے دوش پہ لاتی ہے یہ پیام ترا
اسی لئیے تو بادِ صبا سے یاری ہے
گزرتی تم پہ قیامت تو جان لیتے تم
وہ رات تیرے بنا ہم نے جو گزاری ہے
بنامِ عشق اسی کھیل میں مرے ہمدم
انا کی کونسی بازی نہیں جو ہاری ہے
یہ جس کے ہاتھ میں رہتی ہے ڈور تیری صدا
اے کٹھ کے پتلے بتا کون یہ مداری ہے
کوئی بھی خوف نہیں آج مجھ کو خطرے کا
نظر جو ماں نے مری آج ہی اتاری ہے
ہمارے بعد بھی چلتی رہے گی یہ دنیا
قبا یہ زیست کی یوں سوچ ک اتاری ہے
پڑی تھی دھول کتابوں پہ وقت کی ایسے
کوئی بتائے ہمیں ایسی کیا بے زاری ہے
نشہ ہے روح تلک ان غزال آنکھوں کا
وہ ایک گھونٹ کہ جسکی ہمیں خماری ہے
یہ بیل اب نہ چڑھے گی منڈیر پر کس طور
جو باغبان کے ہاتھوں میں ہی کٹاری ہے
اسے نصیب ہوں خوشیاں مری دعا ہے سہیل
ہمیں قبول غموں کی یہی پٹاری ہے
خرم سہیل
Khurram Suhail
Comments
Post a Comment